Ahmed Alvi

Add To collaction

11-Nov-2022 غزل


خیالوں کی خریداری کریں گے 
ادب کو ہم نہ بازاری کریں گے 

کبھی تو گرم ہوگا خون اپنا
کہاں تک نازبرداری کریں گے

قلم والے کریں گے نکتہ چینی
قدم بوسی تو درباری کریں گے

سلگتے ہیں الاؤ نفرتوں کے 
لہو کی ندّیا جاری کریں گے 

خبر کیا تھی محبت کرنے والے 
محبت میں ریاکاری کریں گے 

شرافت کی نہیں امید ان سے 
یہ ہیں فن کار فن کاری کریں گے 

چراغوں سے یہ تھی امید کس کو 
ہواؤں سے بھی ہوشیاری کریں گے 

اڑانوں پر لگاتے ہیں جو پہرے 
ٹکٹ کل کو وہی جاری کریں گے 








   1
0 Comments